سورۃ النبإ
تعارف سورت
[edit]عربی متن
[edit]اردو تراجم
[edit]احمد علی
[edit]شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
کس چیز کی بابت وہ آپس میں سوال کرتے ہیں (۱) اس بڑی خبر کے متعلق (۲) جس میں وہ اختلاف کر رہے ہیں (۳) ہرگز ایسا نہیں عنقریب وہ جان لیں گے (۴) پھر ہر گز ایسا نہیں عنقریب وہ جان لیں گے (۵) کیا ہم نے زمین کو فرش نہیں بنایا (۶) اور پہاڑوں کو میخیں (۷) اور ہم نے تمہیں جوڑے جوڑے پیدا کیا (۸) اور تمہاری نیند کو راحت کا باعث بنایا (۹) اور رات کو پردہ پوش بنایا (۱۰) اور دن کو روزی کمانے کے لیے بنایا (۱۱) اور ہم نے تمہارے اوپر سات سخت (آسمان) بنائے (۱۲) اور ایک جگمگاتا ہوا چراغ بنایا (۱۳) اور ہم نے بادلوں سے زور کا پانی اتارا (۱۴) تاکہ ہم اس سے اناج اور گھاس اگائیں (۱۵) اور گھنے باغ اگائیں (۱۶) بے شک فیصلہ کا دن معین ہو چکا ہے (۱۷) جس دن صور میں پھونکا جائے گا پھر تم گروہ درگروہ چلے آؤ گے (۱۸) اور آسمان کھولا جائے گا تو (اس میں) دروازے ہوجائیں گے (۱۹) اور پہاڑ اڑائے جائیں گے توریت ہو جائیں گے (۲۰) بے شک دوزخ گھات میں لگی ہے (۲۱) سرکشوں کے لیے ٹھکانہ ہے (۲۲) کہ وہ اس میں ہمیشہ پڑے رہیں گے (۲۳) نہ وہاں کسی ٹھنڈک کا مزہ چکھیں گے اور نہ کسی پینے کی چیز کا (۲۴) مگر گرم پانی اور بہتی پیپ (۲۵) پوراپورا بدلہ ملے گا (۲۶) بے شک وہ حساب کی امید نہ رکھتے تھے (۲۷) اور ہماری آیتوں کوبہت جھٹلایا کرتے تھے (۲۸) اور ہم نے ہر چیز کو کتاب میں شمار کر رکھا ہے (۲۹) پس چکھو سو ہم تمہارے لیے عذاب ہی زیادہ کرتے رہیں گے (۳۰) بے شک پرہیزگاروں کے لیے کامیابی ہے (۳۱) باغ اور انگور (۳۲) اور نوجوان ہم عمر عورتیں (۳۳) اور پیالے چھلکتے ہوئے (۳۴) نہ وہاں بیہودہ باتیں سنیں گے اور نہ جھوٹ (۳۵) آپ کے رب کی طرف سے حسب اعمال بدلہ عطا ہوگا (۳۶) جو آسمانوں اور زمین کا رب ہے اور جو کچھ ان کے درمیان ہے بڑامہربان کہ وہ اس سے بات نہیں کر سکیں گے (۳۷) جس دن جبرائیل اور سب فرشتے صف باندھ کر کھڑے ہوں گےکوئی نہیں بولے گا مگر وہ جس کو رحمنٰ اجازت دے گا اور وہ بات ٹھیک کہے گا (۳۸) یہ یقینی دن ہے پس جو چاہے اپنے رب کے پاس ٹھکانا بنا لے (۳۹) بے شک ہم نے تمہیں ایک عنقریب آنے والے عذاب سے ڈرایا ہے جس دن آدمی دیکھے گا جو کچھ اس کے ہاتھوں نے آگے بھیجا تھا اور کافر کہے گا اے کاش میں مٹی ہو گیا ہوتا (۴۰)۔