سورۃ المنافقون

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

تعارف سورت[edit]

عربی متن[edit]

اردو تراجم[edit]

احمد علی[edit]

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

جب آپ کے پاس منافق آتے ہیں تو کہتے ہیں ہم گواہی دیتے ہیں کہ بے شک آپ الله کے رسول ہیں اور الله جانتا ہے کہ بے شک آپ اس کے رسول ہیں اور الله گواہی دیتا ہے کہ بے شک منافق جھوٹے ہیں (۱) انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا کر رکھا ہے پھر (لوگوں کو) الله کی راہ سے روکتے ہیں بے شک کیسا برا کام ہے جو وہ کر رہے ہیں (۲) یہ اس لیے کہ وہ ایمان لائے پھر منکر ہو گئے پس ان کے دلوں پر مہر کر دی گئی ہے پس وہ نہیں سمجھتے (۳) اور جب آپ ان کو دیکھیں تو اپ کو ان کے ڈیل ڈول اچھے لگیں اور اگر وہ بات کریں تو آپ انکی بات سن لیں گویا کہ وہ دیوار سے لگی ہوئی لکڑیاں ہیں وہ ہر آواز کو اپنے ہی اُوپر خیال کرتے ہیں وہی دشمن ہیں پس ان سے ہوشیار رہيے الله انہیں غارت کرے کہاں وہ بہکے جا رہے ہیں (۴) اور جب ان سے کہا جائے کہ آؤ تمہارے لیے رسول الله مغفرت طلب کریں تو اپنے سر پھیر لیتے ہیں اور آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ رکتے ہیں ایسے حال میں کہ وہ تکبر کرنے والے ہیں (۵) برابر ہے خواہ وہ آپ ان کے لیے معافی مانگیں یا نہ مانگیں الله انہیں ہر گز نہیں بخشے گا بے شک الله بدکار قوم کو ہدایت نہیں کرتا (۶) وہی لوگ ہیں جوکہتے ہیں کہ ان پر خرچ نہ کرو جو رسول الله کے پاس ہیں یہاں تک کہ وہ تتر بتر ہو جائیں اور آسمانوں اور زمین کے خزانے الله ہی کے لیے ہیں لیکن منافق نہیں سمجھتے (۷) وہ کہتے ہیں کہ اگر ہم مدینہ کی طرف لوٹ کر گئے تو اس میں سے عزت والا ذلیل کو ضرور نکال دے گا اور عزت تو الله اوراس کے رسول اور مومنین ہی کے لیے ہے لیکن منافق نہیں جانتے (۸) اے ایمان والو تمہیں تمہارے مال اور تمہاری اولاد الله کے ذکر سے غافل نہ کر دیں اور جو کوئی ایسا کرے گا سووہی نقصان اٹھانے والے ہیں (۹) اوراس میں سے خرچ کرو جو ہم نے تمہیں روزی دی ہے اس سے پہلے کہ کسی کو تم میں سے موت آجائے تو کہے اے میرے رب تو نے مجھے تھوڑی مدت کے لیے ڈھیل کیوں نہ دی کہ میں خیرات کرتا اور نیک لوگو ں میں ہو جاتا (۱۰) اور الله کسی نفس کو ہرگز مہلت نہیں دے گا جب اس کی اجل آجائے گی اور الله اس سے خبردار ہے جو تم کرتے ہو (۱۱)۔