سورۃ المطففين

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

تعارف سورت[edit]

عربی متن[edit]

اردو تراجم[edit]

احمد علی[edit]

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

کم تولنے والوں کے لیے تباہی ہے (۱) وہ لوگ کہ جب لوگوں سے ماپ کر لیں تو پورا کریں (۲) اور جب ان کو ماپ کر یا تول کردیں توگھٹا کر دیں (۳) کیا وہ خیال نہیں کرتے کہ وہ اٹھائے جائیں گے (۴) اس بڑے دن کے لیے (۵) جس دن سب لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہو ں گے (۶) ہر گز ایسا نہیں چاہیے بے شک نافرمانوں کے اعمال نامے سجین میں ہیں (۷) اور آپ کو کیا خبر کہ سجین کیا ہے (۸) ایک دفتر ہے جس میں لکھا جاتا ہے (۹) اس دن جھٹلانے والوں کے لئے تباہی ہے (۱۰) وہ جو انصاف کے دن کو جھٹلاتے ہیں (۱۱) اور اس کو وہی جھٹلاتا ہے جو حد سے بڑھا ہوا گناہگار ہے (۱۲) جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہتا ہے پہلوں کی کہانیاں ہیں (۱۳) ہر گز نہیں بلکہ ان کے (بڑے) کاموں سے ان کے دلو ں پر زنگ لگ گیا ہے (۱۴) ہر گز نہیں بے شک وہ اپنے رب سے اس دن روک دیئے جائیں گے (۱۵) پھر بے شک وہ دوزخ میں گرنے والے ہیں (۱۶) پھر کہا جائے گا کہ یہی ہے وہ جسے تم جھٹلاتے تھے (۱۷) ہر گز نہیں بےشک نیکوں کے اعمال نامے علییں میں ہیں (۱۸) اور آپ کو کیا خبر کہ علیّین کیا ہے (۱۹) ایک دفتر ہے جس میں لکھا جاتا ہے (۲۰) اسے مقرب فرشتے دیکھتے ہیں (۲۱) بے شک نیکو کار جنت میں ہوں گے (۲۲) تختوں پر بیٹھے دیکھ رہے ہوں گے (۲۳) آپ ان کے چہروں میں نعمت کی تازگی معلوم کریں گے (۲۴) ان کو خالص شراب مہر لگی ہوئی پلائی جائے گی (۲۵) اس کی مہر مشک کی ہو گی اور رغبت کرنے والوں کو اس کی رغبت کرنی چاہیئے (۲۶) اور اس میں تسنیم ملی ہو گی (۲۷) وہ ایک چشمہ ہے اس میں سےمقرب پئیں گے (۲۸) بے شک نافرمان (دنیا میں) ایمان داروں سے ہنسی کیا کرتے تھے (۲۹) اور جب ان کے پاس سے گزرتے تو آپس میں آنکھ سے اشارے کرتے تھے (۳۰) اور جب اپنے گھر والوں کے پاس لوٹ کر جاتے تو ہنستے ہوئے جاتے تھے (۳۱) اور جب ان کو دیکھتے تو کہتے بے شک یہی گمراہ ہیں (۳۲) حالانکہ وہ ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجے گئے تھے (۳۳) پس آج وہ لوگ جو ایمان لائے کفار سے ہنس رہے ہوں گے (۳۴) تختوں پر بیٹھے دیکھ رہے ہوں گے (۳۵) آیا کافروں کو بدلہ دیا گیا ہے ان اعمال کا جو وہ کیا کرتے تھے (۳۶)۔