سورۃ الغاشية

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

تعارف سورت[edit]

عربی متن[edit]

اردو تراجم[edit]

احمد علی[edit]

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

کیا آپ کے پاس سب پرچھا جانے والی (قیامت) کا حال پہنچا (۱) کئی چہرو ں پر اس دن ذلت برس رہی ہوگی (۲) محنت کرنے والے تھکنے والے (۳) دھکتی ہوئی آگ میں کریں گے (۴) انہیں ابلتے ہوئے چشمے سے پلایا جائے گا (۵) ان کے لیے کوئی کھانا سوائے کانٹے دار جھاڑی کے نہ ہوگا (۶) جو نہ فربہ کرتی ہے اور نہ بھوک کود ور کرتی ہے (۷) کئی منہ اس دن ہشاش بشاش ہوں گے (۸) اپنی کوشش سے خوش ہوں گے (۹) اونچے باغ میں ہوں گے (۱۰) وہاں کوئی لغو بات نہیں سنیں گے (۱۱) وہاں ایک چشمہ جاری ہوگا (۱۲) وہاں اونچے اونچے تخت ہوں گے (۱۳) اور آبخورے سامنے چنے ہوئے (۱۴) اورگاؤ تکیے قطار سے لگے ہوئے (۱۵) اور مخملی فرش بچھے ہوئے (۱۶) پھر کیا وہ اونٹوں کی طرف نہیں دیکھتے کہ کیسے بنائے گئے ہیں (۱۷) اور آسمان کی طرف کہ کیسے بلند کیے گئے ہیں (۱۸) اور پہاڑوں کی طرف کہ کیسے کھڑے کیے گئے ہیں (۱۹) اور زمین کی طرف کہ کیسے بچھائی گئی ہے (۲۰) پس آپ نصیحت کیجئے بے شک آپ تو نصیحت کرنے والے ہیں (۲۱) آپ ان پر کوئی داروغہ نہیں ہیں (۲۲) مگر جس نے منہ موڑا اورانکار کیا (۲۳) سو اسے الله بہت بڑا عذاب دے گا (۲۴) بےشک ہماری طرف ہی ان کو لوٹ کر آنا ہے (۲۵) پھر ہمارےہی ذمہ ان کا حساب لینا ہے (۲۶)۔