سورۃ الروم

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

تعارف سورت[edit]

عربی متن[edit]

اردو تراجم[edit]

احمد علی[edit]

ترجمہ احمد علی
سورة الرُّوم

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

المۤ (۱) روم مغلوب ہو گئے (۲) نزدیک کے ملک میں اور وہ مغلوب ہونے کے بعد عنقریب غالب آجائیں گے (۳) چند ہی سال میں پہلے اور پچھلے سب کا م الله کے ہاتھ میں ہیں اور اس دن مسلمان خوش ہوں گے (۴) الله کی مدد سے مدد کرتا ہے جس کی چاہتا ہے اور وہ غالب رحم والا ہے (۵) الله کا وعدہ ہو چکا الله اپنے وعدہ کا خلاف نہیں کرے گا لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے (۶) دنیا کی زندگی کی ظاہر باتیں جانتے ہیں اور وہ آخرت سے غافل ہی ہیں (۷) کیا وہ اپنے دل میں خیال نہیں کرتے کہ الله نے آسمانوں اور زمین کواور جو کچھ ان دونوں کے درمیان ہے عمدگی سے اور وقت مقرر تک کے لیے بنایا ہے اور بے شک بہت سے لوگ اپنے رب سے ملنے کے منکر ہیں (۸) کیا انہوں نے ملک میں پھر کر نہیں دیکھا کہ ان سے پہلوں کا کیسا انجام ہوا وہ ان سے بھی بڑھ کر قوت والے تھے اور انہوں نے زمین کو جوتا تھا اور ان سے بہت زیادہ آباد کیا تھا اور ان کے پاس ان کے رسول معجزات لے کر بھی آئے تھے پھر الله ایسا نہ تھا کہ ان پر ظلم کرتا بلکہ وہی اپنے نفسوں پر ظلم کرتے تھے (۹) پھر برا کرنے والوں کا انجام بھی برا ہی ہوا اس لیے کہ انہوں نے الله کی آیتوں کو جھٹلایا اور ان کی ہنسی اڑاتے رہے (۱۰) الله ہی مخلوق کو پہلی بار پیدا کرتا ہے پھر وہ اسے دوبارہ پیدا کرے گا پھر اس کے پاس لوٹ کر آؤ گے (۱۱) اور جس دن قیامت قائم ہو گی گناہگار نا امید ہو جائیں گے (۱۲) اور ان کے معبودوں میں سے کوئی ان کی سفارش کرنے والا نہ ہوگا اور اپنے معبودوں سے منکر ہو جائیں گے (۱۳) اور جس دن قیامت قائم ہوگی اس دن لوگ جدا جدا ہوجائیں گے (۱۴) پھر جو ایما ن لائے اورنیک کام کیے سووہ بہشت میں خوش حال ہوں گے (۱۵) اورجنہوں نے انکار کیا اور ہماری آیتوں اور آخرت کے آنے کو جھٹلایا وہ عذاب میں ڈالے جائیں گے (۱۶) پھر الله کی تسبیح کرو جب تم شام کرو اور جب تم صبح کرو (۱۷) اور آسمانوں اور زمین میں اسی کی تعریف ہے اور پچھلے پہر بھی اور جب دوپہر ہو (۱۸) زندہ کو مردہ سے اور مردہ کو زندہ سے نکالتا ہے اور زمین کو اس کے مرنے کے بعد زندہ کرتا ہے اور اسی طرح تم نکالے جاؤ گے (۱۹) اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہیں مٹی سے بنایا پھر تم انسان بن کر پھیل رہے ہو (۲۰) اور اس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے کہ تمہارے لیے تمہیں میں سے بیویاں پیدا کیں تاکہ ان کے پاس چین سے رہو اور تمہارے درمیان محبت اور مہربانی پیدا کر دی جو لوگ غور کرتے ہیں ان کے لیے اس میں نشانیاں ہیں (۲۱) اور اس کی نشانیوں میں سے آسمانوں اور زمین کا پیدا کرنا اور تمہاری زبانوں اور رنگتوں کا مختلف ہونا ہے بے شک اس میں علم والوں کے لیے نشانیاں ہیں (۲۲) اور اس کی نشانیوں میں سے تمہارا رات اور دن میں سونا اور اس کے فضل کا تلاش کرنا ہے بے شک اس میں سننے والوں کے لیے نشانیاں ہیں (۲۳) اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ تمہیں خوف اور امید دلانے کو بجلی دکھاتا ہے اور اوپر سے پانی برساتا ہے پھراس سے زمین خشک ہو جانے کے بعد زندہ کرتا ہے بے شک اس میں عقلمندوں کے لئےنشانیاں ہیں (۲۴) اور اس کی نشانیوں میں سے یہ ہے کہ آسمان اور زمین ا س کے حکم سے قائم ہیں پھر جب تمہیں پکار کر زمین میں سے بلائے گا اسی وقت تم نکل آؤ گے (۲۵) اور اسی کا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے سب اسکے حکم کے تابع ہیں (۲۶) اور وہی ہے جو پہلی بار بناتا ہے پھر اسے لوٹائے گا اور وہ اس پر آسان ہے اور آسمانوں اور زمین میں اس کی شان نہایت بلند ہے اور وہ غالب حکمت والا ہے (۲۷) وہ تمہارے لیے تمہارے ہی حال کی ایک مثال بیان فرماتا ہے کیا جن کے تم مالک ہو وہ اس میں جو ہم نے تمہیں دیا ہے تمہارے شریک ہیں پھر اس میں تم برابر ہو تم ان سے اس طرح ڈرتے ہو جس طرح اپنوں سے ڈرتے ہو اس طرح ہم عقل والوں کے لیے آیتیں کھول کر بیان کرتے ہیں (۲۸) بلکہ یہ بے انصاف بے سمجھے اپنی خوہشوں پر چلتے ہیں پھر کون ہدایت کر سکتا ہے جسے الله نے گمراہ کر دیا اور ان کا کوئی بھی مددگار نہیں (۲۹) سو تو ایک طرف کا ہو کر دین پرسیدھا منہ کیے چلا جا الله کی دی ہوئی قابلیت پر جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے الله کی بناوٹ میں ردو بدل نہیں یہی سیدھا دین ہے لیکن اکثر آدمی نہیں جانتے (۳۰) اسی کی طرف رجوع کیے رہو اور اس سے ڈرو اور نماز قائم کرو اور مشرکوں میں سے نہ ہوجاؤ (۳۱) جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور کئی فرقے ہو گئے سب فرقے اسی سے خوش ہیں جو ان کے پا س ہے (۳۲) اور لوگوں کو جب کوئی دکھ پہنچتا ہے تو اپنے رب کی طرف رجوع ہو کر اسے پکارتے ہیں پھر جب وہ انہیں اپنی رحمت کا مزہ چکھاتا ہے توایک گروہ ان میں سے اپنے رب سے شرک کرنے لگتا ہے (۳۳) تاکہ جو ہم نے انہیں دیا ہے اس کی ناشکری کریں سوفائدہ اٹھا لو عنقریب تمہیں معلوم ہو جائے گا (۳۴) کیا ہم نے ان کے لیے کوئی سند بھیجی ہے کہ وہ انہیں شرک کرنا بتا رہی ہے (۳۵) اور جب ہم لوگوں کو رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو اس پر خوش ہوجاتے ہیں اور اگر انہیں ان کے گذشتہ اعمال کے سبب سے دکھ پہنچتا ہے تو فوراً نا امید ہو جاتے ہیں (۳۶) کیا وہ نہیں دیکھتے کہ الله جس کے لیے چاہتا ہے رزق کشادہ کرتا ہے اور تنگ کرتا ہے بے شک اس میں ایمان لانے والوں کے لیے نشانیاں ہیں (۳۷) پھر رشتہ دار اور محتاج اور مسافر کو اس کا حق دے یہ بہتر ہے ان کے لیے جو الله کی رضا چاہتے ہیں اور وہی نجات پانے والے ہیں (۳۸) اور جو سود پر تم دیتے ہو تاکہ لوگوں کے مال میں بڑھتا رہے سو الله کے ہاں وہ نہیں بڑھتا اور جو زکواة دیتے ہو جس سے الله کی رضا چاہتے ہو سو یہ وہ ہی لوگ ہیں جن کے دونے ہوئے (۳۹) الله وہ ہے جس نے تمہیں پیدا کیا پھر تمہیں روزی دی پھر تمہیں مارے گا پھر تمہیں زندہ کرے گا کیا تمہارے معبودوں میں سے کبھی کوئی ایسا ہے جو ان کاموں میں سے کچھ بھی کر سکے وہ پاک ہے اور ان کے شریکوں سے بلند ہے (۴۰) خشکی اور تری میں لوگوں کے اعمال کے سبب سے فساد پھیل گیا ہے تاکہ الله انہیں ان کے بعض اعمال کا مزہ چکھائے تاکہ وہ باز آجائیں (۴۱) کہہ دو ملک میں چلو پھرو اور دیکھو جو لوگ پہلے گزرے ہیں ان کا کیسا انجام ہوا ان میں سے اکثر مشرک ہی تھے (۴۲) سو تو اپنا منہ سیدھی راہ پرسیدھا رکھ اس سے پہلے کہ وہ دن آ پہنچے جسے الله کی طرف سے پھرنا نہیں اس دن لوگ جدا جدا ہوں گے (۴۳) جس نے کفر کیا سو اس کے کفر کا وبال اسی پر ہے اور جس نے اچھے کام کیے تو وہ اپنے لیے سامان کر رہے ہیں (۴۴) تاکہ جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے الله انہیں اپنے فضل سے بدلہ دے بے شک الله ناشکروں کو پسند نہیں کرتا (۴۵) اور اس کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ خوشخبری لانے والی ہوائیں چلاتا ہے اور تاکہ تمہیں اپنی مہربانی کا کچھ مزہ چکھا دیں اور تاکہ کشتیاں اس کے حکم سے چلیں اور تاکہ اس کے فضل سے تلاش کرو اور تاکہ تم شکر کرو (۴۶) اور ہم تم سے پہلے کتنے رسول اپنی اپنی قوم کے پاس بھیج چکے ہیں سو ان کے پاس نشانیاں لے کر آئے پھر ہم نے ان سے بدلہ لیا جو گناہگار تھے اور مومنوں کی مدد ہم پر لازم تھی (۴۷) الله وہ ہے جو ہوائیں چلاتا ہے پھر وہ بادل کو اٹھاتی ہیں پھر اسے آسمان میں جس طرح چاہے پھیلا دیتا ہےاور اسے ٹکڑے ٹکڑے کر دیتا ہے پھر تو مینہ کو دیکھے گا کہ اس کے اندر سے نکلتا ہے پھر جب اسے اپنے بندوں میں سے جسے چاہتا ہے پہنچاتا ہے تو وہ خوش ہو جاتے ہیں (۴۸) اور اگرچہ ان پر برسنے سے پہلے وہ نا امید تھے (۴۹) پھر تو الله کی رحمت کی نشانیوں کو دیکھ کہ زمین کو خشک ہونے کے بعد کس طرح سر سبز کرتا ہے بے شک وہی مردوں کو پھر زندہ کرنے والا ہے اوروہ ہر چیز پر قادر ہے (۵۰) اور اگر ہم ایسی ہوا چلائیں کہ جس سے وہ کھیتی کو زرد دیکھیں تو اس کے بعدوہ ناشکری کرنے لگ جائیں (۵۱) بے شک تو مُردوں کو نہیں سنا سکتا اور نہ بہروں کو آواز سنا سکتا ہے جب وہ پیٹھ پھیر کرپھر جائیں (۵۲) اور تم اندھوں کوان کے الٹے راستے سے سیدھے راستہ پر نہیں لا سکتے تم تو بس انہیں لوگوں کو سنا سکتے ہو جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں سو وہی ماننے والے ہیں (۵۳) الله ہی ہے جس نے تمہیں کمزوری کی حالت میں پیدا کیا پھر کمزوری کے بعد قوت عطا کی پھر قوت کے بعد ضعف اور بڑھاپا بنایا جو چاہتاہے پیدا کرتا ہے اوروہی جاننے والا قدرت والا ہے (۵۴) اورجس دن قیامت قائم ہو گی گناہگار قسمیں کھائیں گے کہ ہم ایک گھڑی سے بھی زیادہ نہیں ٹھہرے تھے اسی طرح وہ الٹے جاتے تھے (۵۵) اور جن لوگو ں کو علم اور ایمان دیا گیا تھا کہیں گے کہ الله کی کتاب کے مطابق تم قیامت تک رہے ہو سو یہ قیامت کا ہی دن ہے لیکن تمہیں اس کا یقین ہی نہ تھا (۵۶) تو اس دن ظالموں کو ان کا عذر کچھ فائدہ نہ دے گا اور نہ ان سے توبہ قبول کی جائے گی (۵۷) اور ہم نے لوگوں کے لیے اس قرآن میں ہر طرح کی مثال بیان کر دی ہے اور اگر تم ان کے سامنے کوئی نشانی پیش کرو تو کافر یہ کہہ دیں گے کہ تم تو جھوٹے ہو (۵۸) جو لوگ یقین نہیں کرتے الله ان کے دلوں پر یونہی مہر کر دیتا ہے (۵۹) سوتو صبر کر بے شک الله کاوعدہ سچا ہے اور جو لوگ یقین نہیں رکھتے وہ تجھے بےبرداشت نہ بنادیں (۶۰)۔