Page:Biwi-ki-tarbiyat-khwaja-hasan-nizami-ebooks.pdf/12

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

بیوی کی تربیت از توان نظامی سب سے انھی عیلائی کی طرت ۔ خدا بڑا ہے ، خدا بڑا ہے ، کوئی اور خدا سوائے اس ایک خدا کے نہیں ہو * یہ آواز سنکر بچے کے نرم نرم سیٹھوں ، اور تازہ تازہ خون کی رگوں ، اور جھوٹی جھوٹی ہڈیوں میں خدا کی برائی ، خدا کی بنیائی محمد کی پیغمبری ، اور نماز کا بلادا حجم جاتا ہے اور اسلام کا سارا خلاصہ پہلے ہی روز بچی کے جسم و جان میں سما جاتا ہے ۔ یہ اذان و تکبیر مسلمان بحجہ کی پہلی دینی تعلیم و تریت ہو۔ جین مسلمانوں میں نئی روشنی کی پیروی اور اندھا دھند تقلید کے سبب اذان اور تکبیر کا رواج کم ہوتا چلا ہے ۔ وہ بڑی غلطی کرتے ہیں اور اپنے بچوں کی اسلامی تربیت کا بنیادی پتھر رکھنا ترک کرکے ان کی اسلامی زندگی کی ساری عمارت کمزور کر دیتے ہیں ۔ لو بچوں کے اشاسے کرنیکا وقت بنے غوں غاں کرنے لگے ۔ اے لو ۔ اب تو وہ اماں کو ۔ آیا کو ۔ نائی نانا ۔ بہن بھائی اور گھر کی ماما کو بھی پہچان لیتے ہیں ۔ ذرا ان کے مشگرانے بننے اور ہاتھ پاؤں احیا لینے کو تو دیکھو۔ نہ کھانے کا فکر نہ کمانے کا فکر۔ نہ اچھے کی تمیز ۔ نہ بڑے کی خبر ۔ دودھ پینیا ، سونا ، یکمیلنا تاشہ کی حرکتیں کرتا ۔ اپنے محبت کرنے والوں کو دیکھ کر مسکرانا۔ اٹھانے والوں کے سامنے مٹکنا ، ہاتھ پاؤں مارنا ، وہ آنکھ سے اوکیل ہو جائیں تو نچوٹ پھوٹ کر رونا ہے یہ وقت دینی تربیت کا ہو بچہ خود بھی اشارہ کرتا ہے اور fo