Page:Asbab-e-Baghawat-e-Hind.pdf/16

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
This page has not been proofread.

Asbab-e-Baghawat-e-Hind
رسالہ اسباب بغاوت ہند
از سر سید احمد خان
صفحہ نمبر 14

اتنا ہی نقصان نہیں ہوا کہ گورنمنٹ کو ملی مضرت قوانین او مینرابط کا ناگریت پر کھیلا اور کے جو ماری ہوئے بخوبی معلوم نہیں ہو سکے اور اعتراض عام رعایا ارہ ہن کو اس مضرت کے رفع کرنے اوراپنے مطالب کے پیش کرنے کی پانی سوابق فرصت اور قدرت نہیں ملی بلکہ بہت بڑا نقصان یہ ہوا کہ رعایا کی مل کیاگیا شاہ اور ملی مطلب اور دلی را دو گوننت کا معلوم نہ ہوا گوینٹ کی ہر تجو میر برد عایا کو غلط فہمی ہوئی جو تجویز گورنمنٹ کی ہوئی تھی ۔ ہندوستانیوں کو یہ سب اس کے کہ وہ لوگ اس میں شریک تھے اور منشاء اور لے اس تجویز سے واقف نہ تھے اس کی بنیا معلوم نہ ہوئی اور بہتر یہی سمجھے کہ یہ بات میں ہمارے اور ہمار سے ہوں کے خراب اور برباد اور لسبیل اور بے دھرم کرنے کو ہے اور وہ بعضی باتیں ہو حقیقت کو منٹ سے بلات رواج اور مخالف طبیعیت اولیت ہند وستانیوں کے صادر ہوئی تھیں قطع نظر سے کر دہ فی نفسہا بھی تھیں یا بری زیادہ تر ان کے غلط خیالات کو تقویت دیتی تھیں۔ رفته رفته به نوبت پہنچ گئی کہ رعایا سند دوستان کی ہماری گورنمنٹ کو میٹھی زبرا دری شہید کی بھری اور ٹھنڈمی آنچ کی مثال دیا کرتی تھی اور پھر اس کو اپنے دل سمجھتی تھی اور بی جانتی تھی کہ اگر ہم آج گورنمنٹ کے ہاتھ سے بچے ہوئے ہیں تو کل نہیں اور کل ہیں تو پرسوں نہیں اور کوئی شخص ان کے حالات کا پونچنے والہ اور کوئی تدبیران کے اس غلط خیال کو دور کرنے والی تھی جبکہ رعایا کا گورنمنٹ کے ساتھ یہ حال ہوجو دلی دشمن کے ساتھ ہونا چاہئے تو کچھ کیا توقع ہوسکتی ہے وفاداری کی ایسی گورنمنٹ کو الیسی رعایا سے اور جب کہ ہماری گونیست در حقیقت ایسی نرنتی تو ان خیالات کا ہندوستانیوں کے دل میں بنا اور جو بیچ کرانی دل پر تھا اس کا علاج نہ ہوتا صرف اسی سبب سے تا کہ