کس کو دیکھا ہے یہ ہوا کیا ہے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
کس کو دیکھا ہے یہ ہوا کیا ہے
by اختر شیرانی
299334کس کو دیکھا ہے یہ ہوا کیا ہےاختر شیرانی

کس کو دیکھا ہے یہ ہوا کیا ہے
دل دھڑکتا ہے ماجرا کیا ہے

اک محبت تھی مٹ چکی یا رب
تیری دنیا میں اب دھرا کیا ہے

دل میں لیتا ہے چٹکیاں کوئی
ہائے اس درد کی دوا کیا ہے

حوریں نیکوں میں بٹ چکی ہوں گی
باغ رضواں میں اب رکھا کیا ہے

اس کے عہد شباب میں جینا
جینے والو تمہیں ہوا کیا ہے

اب دوا کیسی ہے دعا کا وقت
تیرے بیمار میں رہا کیا ہے

یاد آتا ہے لکھنؤ اخترؔ
خلد ہو آئیں تو برا کیا ہے

This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.

Public domainPublic domainfalsefalse