کتاب پیدائش: باب نمبر 40

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

پَیدائش باب 40
(1) اِن باتوں کے بعد یُوں ہُؤا کہ شاہِ مصر کا ساقی اور نان پَز اپنے خُداوند شاہِ مصر کے مُجرم ہُوئے۔(2) اور فرعون اپنے اِن دونوں حاکموں سے جِن میں ایک ساقیول اور دُسرا نان پزوں کا سردار تھا ناراض ہوگیا۔(3) اور اُس نے اِن کو جلوداروں کے سردار کے گھر میں اُسی جگہ جہاں یُوسُف حراست میں تھا قید خانہ میں بند کرا دِیا۔(4) جلوداروں کے سردار نے اُن کو یُوسُف کے حوالہ کِیا اور وہ اُن کی خِدمت کرنے لگا اور وہ ایک مُدت تک نظر بند رہے۔(5) اور شاہِ مصر کے ساقی اور نان پز دونوں نے جو قید خانہ میں نظر بند تھے ایک ہی رات میں اپنے اپنے ہونہار کے مُطابِق ایک ایک خواب دیکھا۔(6) اور یُوسُف صبح کو اُن کے پاس اندر آیا اور دیکھا کہ وہ اُداس ہیں۔(7) اور اُس نے فرعون کے حاکموں سے جو اُس کے ساتھ اُس کے آقا کے گھر میں نظر بند تھے پُوچھا کہ آج تُم کیوں اَیسے اُداس نظر آتے ہو؟۔(8) اُنہوں نے اُس سے کہا ہم نے ایک خواب دِیکھا ہے جِس کی تعبیر کرنے والا کوئی نہیں۔ یُوسف نے اُن سے کہا کیا تعبیر کی قُدرت خُدا کو نہیں؟ مُجھے ذرا وہ خواب بتاؤ۔(9) تب سردار ساقی نے اپنا خواب یُوسُف سے بیان کِیا۔ اُس نے کہا مَیں نے خُواب میں دیکھا کہ اُنگور کی بیل میرے سامنے ہے۔(10) اور اُس بیل میں تین شاخیں ہیں اور اَیسا دِکھائی دِیا کہ اُس میں کلیاں لگیں اور پھُول آئے اور اُس کے سب گُچھّوں میں پکّے پکّے اُنگور لگے۔(11) اور فرعون کا پیالہ میرے ہاتھ میں ہے اور مَیں نے اُن انگُوروں کو لے کر فرعون کے پیالہ میں نچوڑا اور وہ پیالہ مَیں نے فرعون کے ہاتھ میں دِیا۔(12) یُوسُف نے اُس سے کہا اِس کی تعبیر یہ ہے کہ وہ تین شاخیں تِین دِن ہیں۔(13) سو اب سے تین دِن کے اندر فرعون تُجھے سرفراز فرمائیں گا اور تُجھے پھِر تیرے منصب پر بحال کردے گا اور پہلے کی طرح جب تُو اُس کا ساقی تھا پیالہ فرعون کے ہاتھ میں دِیا کرے گا۔(14) لیکن جب تُو خُوشحال ہوجائے تو مُجھے یاد کرنا اور ذرا مُجھ سے مِہربانی سے پیش آنا اور فرعون سے میرا ذِکر کرنا اور مُجھے اِس گھر سے چُھٹکارا دِلوانا۔(15) کِیُونکہ عبرانیوں کے مُلک سے مُجھے چُرا کر لے آئے ہیں اور یہاں بھی مَیں نے اَیسا کوئی کام نہیں کِیا جِس کے سبب سے قَید خانہ میں ڈالا جاؤں۔(16) جب سردار نان پز نے دیکھا کہ تعبیرا اچھّی نِکلی تو یُوسُف سے کہا کہ مَیں نے بھی خواب دِیکھا کہ میرے سر پر سفید روٹی کی تِین ٹوکریاں ہیں۔(17) اور اُوپر کی ٹوکری میں ہر قِسم کا پکا ہُؤا کھانا فرعون کے لئے ہے اور پرندے میرے سر پر کی ٹوکری میں سے کھا رہے ہیں۔(18) یُوسُف نے اُسے کہا اِس کی تعبیر یہ ہے کہ وہ تِین ٹوکریاں تِین دِن ہیں۔(19) سو اب تِین دِن کے اندر فرعون تیرا سر تیرے تن سے جُدا کرا کے تُجھے ایک درخت پر ٹنگوا دے گا اور پرِندے تیرا گوشت نوچ نوچ کر کھائیں گے۔(20) اور تیسرے دِن جو فرعون کی سالگرہ کا دِن تھا یُوں ہُؤا کہ اُس نے اپنے سب نوکروں کی ضیافت کی اور اُس نے سردار ساقی اور سردار نان پز کو اپنے نوکروں کے ساتھ یاد فرمایا۔(21) اور اُس نے سردار ساقی کو پھِر اُس کی خِدمت پر بحال کِیا اور وہ فرعون کے ہاتھ میں پیالہ دینے لگا۔(22) پر اُس سے سردار نان پز کو پھانسی دلوائی جیسا یُوسُف نے تعبیر کرکے اُن کو بتایا تھا۔(23) لیکن سردار ساقی نے یُوسُف کو یاد نہ کِیا بلکہ اُسے بھُول گیا۔