کتاب پیدائش: باب نمبر 32

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

پَیدائش باب 32
(1) اور یعقُوب نے بھی راہ لی اور خُدا کے فرشتے اُسے مِلے۔(2) اور یعقُوب نے اُن کو دیکھ کر کہا یہ خُدا کا لشکر ہے اور اُس جگہ کا نام مَنایم رکھّا۔(3) اور یعقُوب نے اپنے آگے آگے قاصدوں کو اددم کے مُلک جو شعیر کی سر زمِین میں ہے اپنے بھائی عیسو کے پاس بھیجا۔(4) اور اُن کو حُکم دِیا کہ تُم میرے خُداوند عیسو سے یہ کہنا کہ آپ کا بندہ یعقُوب کہتا ہے کہ مَیں لابن کے ہاں مُقیم تھا اور اب وہیں رہا۔(5) اور میرے پاس گائے بَیل اور گدھے اور بھِیڑ بکریاں اور نوکر چاکر اور لَونڈیاں ہیں اور مَیں اپنے خُداوند کے پاس اِس لِئے خبر بھیجتا ہُوں کہ مُجھ پر آپ کے کرم کی نظر ہو۔(6) پس قاصِد یعقُوب کے پاس لَوٹ کر آئے اور کہنے لگے کہ ہم تیرے بھائی عیسو کے پاس گئے تھے۔ وہ چار سَو آدمیوں کو ساتھ لے کر تیری مُلاقات کو آرہا ہے۔(7) تب یعقُوب نہایت ڈر گیا اور پریشان ہُؤا اور اُس نے اپنے ساتھ کے لوگوں اور بھیڑ بکریوں اور گائے بَیلوں اور اُونٹوں کے دو غول کِئے۔(8) اور سوچا کہ اگر عیسو ایک غول پر آپڑے اور اُسے مارے تو دُوسرا غول بچ کر بھاگ جائے گا۔(9) اور یعقُوب نے کہا کہ اَے میرے باپ ابرہام کے خُدا اور میرے باپ اِضحاق کے خُدا! آے خُداوند جِس نے مُجھے یہ فرمایا کہ تُو اپنے مُلک کو اپنے رِشتہ داروں کے پاس لَوٹ جا اور مَیں تیرے ساتھ بھلائی کرُونگا۔(10) مَیں تیری سب رحمتوں اور وفاداری کے مقابلہ میں جو تُونے اپنے بندہ کے ساتھ برتی ہے بلکل بیچ ہُوں کِیُونکہ مَیں صرف اپنی لاٹھی لے کر اِس یردن کے پار گیا تھا اور اب اَیسا ہُوں کہ میرے دو غول ہیں۔(11) مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے میرے بھائی عیسو کے ہاتھ سے بچالے کِیُونکہ مَیں اُس سے ڈرتا ہُوں کہ کہیں وہ آکر مُجھے اور بچّوں کو ماں سمیت مار نہ ڈالے۔(12) یہ تیرا ہی فرمان ہے کہ مَیں تیرے ساتھ ضرُور بھلائی کرونگا اور تیری نسل کو دریا کی ریت کی مانِند بناؤنگا جو کثرت کے سبب سے گِنی نہیں جاسکتی۔(13) اور وہ اُس رات وہیں رہا اور جو اُس کے پاس تھا اُس میں سے اپنے بھائی عیسو کے لِئے یہ نذرانہ لِیا۔(14) دو سَو بکریاں اور بِیس بکرے۔ دو سَو بھیڑیں اور بِیس مینڈے۔(15) اور تیس دُودھ دینے والی اُنٹنیاں بچّوں سمیت اور چالیس گائیں اور دس بَیل بیس گدھیاں اور دس گدھے۔(16) اور اُن کو جُدا جُدا کرکے نوکروں کو سَونپا اور اُن سے کہا کہ تُم میرے آگے آگے پار جاؤ اور غولوں کو ذرا دُور دُور رکھنا۔(17) اور اُس نے سب سے اگلے غول کے رکھوالے کو حُکم دِیا کہ جب میرا بھائی عیسو تُجھے مِلے اور تُجھ سے پُوچھے کہ تُو کِس کا نوکر ہے اور کہاں جاتا ہے اور یہ جانور جو تیرے آگے آگے ہیں کس کے ہیں؟۔(18) تُو کہنا کہ تیرے خادِم یعقُوب کے ہیں۔ یہ نذرانہ ہے جو میرے خُداوند عیسو کے لئے بھیجا گیا ہے اور وہ خُود بھی ہمارے پیچھے پیچھے آرہا ہے۔(19) اور اُس نے دُوسرے اور تیسرے کو اور غولوں کے سب رکھوالوں کو حُکم دِیا کہ جب عیسو تُم کو مِلے تو تُم یِہی بات کہنا۔(20) اور یہ بھی کہنا کہ تیرا خادِم یعقُوب خُود بھی ہمارے پِیچھے پِیچھے آرہا ہے۔ اُس نے یہ سوچا کہ مَیں اِس نذرانہ سے مُجھ سے وہاں جائے گا اُسے راضی کرلوں۔ تب اُس کا مُنہ دیکُھونگا۔ شاید یُوں وہ مُجھ کو قُبول کرے۔(21) چنانچہ وہ نذرانہ اُس کے آگے آگے پار گیا پر وہ خُود اُس رات اپنے ڈیرے میں رہا۔(22) اور وہ اُسی رات اُٹھا اور اپنی دونوں بیویوں دونوں لَونڈیوں اور گیارہ بیٹیوں کو لے کر اُن کو یبوق کے گھاٹ سے پار اُتارا۔(23) اور اُن کو لے کر ندی پار کرایا اور اپنا سب کُچھ پار بھیج دِیا۔(24) اور یعقُوب اکیلا رہ گیا اور پَوپھٹنے کے وقت تک ایک شخص وہاں اُس سے کشتی لڑتا رہا۔(25) جب اُس نے دیکھا کہ وہ اُس پر غالِب نہیں ہوتا تو اُس کی ران کو اندر کی طرف سے چُھئوا اور یعقُوب کی ران کی نس اُس کے ساتھ کُشتی کرنے میں چڑھ گئی۔(26) اور اُس نے اُس سے کہا مُجھے جانے دے کِیُونکہ پَوپھٹ چلی۔ یعقُوب نے کہا کہ جب تک تُو مُجھے برکت نہ دے مَیں تُجھے جانے نہیں دُونگا۔(27) تب اُس نے اُس سے پُوچھا کہ تیرا کیا نام ہے؟ اُس نے جواب دِیا یعقُوب۔(28) اُس نے کہا کہ تیرا نام آگے کو یعقُوب نہیں بلکہ اِسرائیل ہوگا کِیُونکہ تُونے خُدا اور آدمیوں کے ساتھ زور آزمائی کی اور غالِب ہُؤا۔(29) تب یعقُوب نے اُس سے کہا کہ مَیں تیری مِنت کرتا ہُوں تُو مُجھے اپنا نام بتادے۔ اُس نے کہا کہ تُو میرا نام کیوں پُوچھتا ہے؟ اور اُس نے اُسے وہاں برکت دی۔(30) اور یعقُوب نے اُس جگہ کا نام فنی ایل رکھّا اور کہا مَیں نے خُدا کو رُو برو دیکھا تو بھی میری جان بچی رہی۔(31) اور جب فنی ایل سے گُزر رہا تھا تو آفتاب طلُوع ہُؤا اور وہ اپنی ران سے لنگڑاتا تھا۔(32) اِسی سبب سے بنی اِسرائیل اُس نس کو جو ران میں اندر کی طرف ہے آج تک نہیں کھاتے کِیُونکہ اُس شخص نے یعقُوب کی ران کی نس کو اندر کی طرف سے چڑھ گئی تھی چُھو دِیا تھا۔