نئی طرزوں سے میخانے میں رنگ مے جھلکتا تھا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
نئی طرزوں سے میخانے میں رنگ مے جھلکتا تھا
by میر تقی میر

نئی طرزوں سے میخانے میں رنگ مے جھلکتا تھا
گلابی روتی تھی واں جام ہنس ہنس کر چھلکتا تھا

ترے اس خاک اڑانے کی دھمک سے اے مری وحشت
کلیجا ریگ صحرا کا بھی دس دس گز تھلکتا تھا

گئی تسبیح اس کی نزع میں کب میرؔ کے دل سے
اسی کے نام کی سمرن تھی جب منکا ڈھلکتا تھا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse