میں بے نوا اڑا تھا بوسے کو ان لبوں کے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
میں بے نوا اڑا تھا بوسے کو ان لبوں کے
by میر تقی میر

میں بے نوا اڑا تھا بوسے کو ان لبوں کے
ہر دم صدا یہی تھی دے گزرو ٹال کیا ہے
پر چپ ہی لگ گئی جب ان نے کہا کہ کوئی
پوچھو تو شاہ جی سے ان کا سوال کیا ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse