مجھے پہلے تم اک نظر دیکھ لینا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
مجھے پہلے تم اک نظر دیکھ لینا
by محمود رامپوری
324487مجھے پہلے تم اک نظر دیکھ لینامحمود رامپوری

مجھے پہلے تم اک نظر دیکھ لینا
جدھر چاہے جی پھر ادھر دیکھ لینا

مرے جذب دل کا اثر دیکھ لینا
وہ خود آئیں گے میرے گھر دیکھ لینا

شب وصل تم چھوڑ کر مجھ کو جاؤ
مزا اس کا وقت سحر دیکھ لینا

کسی روز یہ تیر مژگاں تمہارا
کرے گا مرے دل میں گھر دیکھ لینا

تمہیں فتنۂ حشر کہتی ہے دنیا
کوئی تم سے اٹھے گا شر دیکھ لینا

مجھے روز در پر جو دیکھا تو بولے
غضب ہے تمہارا ابھی گھر دیکھ لینا

تمہیں قدر محمودؔ کی کچھ نہ آئی
ملے گا نہ ایسا بشر دیکھ لینا

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse