شاید رخ حیات سے سرکے نقاب اور

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
شاید رخ حیات سے سرکے نقاب اور
by سراج الدین ظفر
330895شاید رخ حیات سے سرکے نقاب اورسراج الدین ظفر

شاید رخ حیات سے سرکے نقاب اور
بھر دو مرے سبو میں شراب گلاب اور

ہوگی مرے سبو سے نمود ہزار صبح
ابھریں گے اس افق سے ابھی آفتاب اور

آتی ہے کوئے دار و رسن سے صدا ہنوز
آئے ادھر جو ہے کوئی خانہ خراب اور

مخمور بوئے زلف نہ آئیں گے ہوش میں
چھڑکے ابھی نسیم بہاراں گلاب اور

اے وارثان سطوت پرویز ہوشیار
دامان وقت میں ہیں ابھی انقلاب اور

آئی ظفرؔ جو رات زباں پر حدیث دوست
ناگاہ بڑھ گئی مرے جوہر کی آب اور

This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.

Public domainPublic domainfalsefalse