حیرت کی یہ معرکے کی جا ہے بارے

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
حیرت کی یہ معرکے کی جا ہے بارے
by میر تقی میر

حیرت کی یہ معرکے کی جا ہے بارے
کیا پوچھتے ہو مرتے ہیں عاشق سارے
مشہور ہے عشق نے لڑائی ماری
اس پر کہ گئے لوگ سب اس کے مارے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse