جہاں کچھ درد کا مذکور ہوگا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
جہاں کچھ درد کا مذکور ہوگا
by شیخ قلندر بخش جرات
296722جہاں کچھ درد کا مذکور ہوگاشیخ قلندر بخش جرات

جہاں کچھ درد کا مذکور ہوگا
ہمارا شعر بھی مشہور ہوگا

جہاں میں حسن پر دو دن کے اے گل
کوئی تجھ سا بھی کم مغرور ہوگا

پڑیں گے یوں ہی سنگ تفرقہ گر
تو اک دن شیشۂ دل چور ہوگا

مجھے کل خاک افشاں دیکھ بولا
یہی عشاق کا دستور ہوگا

ہوا ہوں مرگ کے نزدیک غم سے
خدا جانے یہ کس دن دور ہوگا

وہی سمجھے گا میرے زخم دل کو
جگر پر جس کے اک ناسور ہوگا

ہمیں پیمانہ تب یہ دے گا ساقی
کہ جام عمر جب معمور ہوگا

جو یوں غم نیش زن ہر دم رہے گا
تو پھر دل خانۂ زنبور ہوگا

یہی رونا ہے گر منظور جرأتؔ
تو بینائی سے تو معذور ہوگا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse