تیغ بران نکالو صاحب

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
تیغ بران نکالو صاحب
by شیخ قلندر بخش جرات
296690تیغ بران نکالو صاحبشیخ قلندر بخش جرات

تیغ بران نکالو صاحب
دل کے ارمان نکالو صاحب

گھر سے رکھتے ہو قدم کیوں باہر
نہ مری جان نکالو صاحب

دیکھ رہنے سے خفا ہو تو مری
چشم حیران نکالو صاحب

ہے یہ ناصور جگر کی بتی
تم نہ پیکان نکالو صاحب

رہنے دو گھر میں نہ مجھ پر ناحق
رکھ کے بہتان نکالو صاحب

بار اغیار کو خلوت میں نہ دو
ہیں بد انسان، نکالو صاحب

ہے مری طرح تمہارا کہیں دھیان
دل سے یہ دھیان نکالو صاحب

گالی ناحق نہ کسی کے حق میں
منہ سے ہر آن نکالو صاحب

ہائے یہ رنجش بے جا دل سے
کسی عنوان نکالو صاحب

سر بازار نہ بیٹھا کرو تم
کچھ تو اب شان نکالو صاحب

گرم بازاری کی خاطر سر راہ
تم نہ دوکان نکالو صاحب

حسرت وصل ہے جرأتؔ کو کمال
لو یہ ارمان نکالو صاحب

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse