تیرے گھر خواب میں گیا تھا غیر

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
تیرے گھر خواب میں گیا تھا غیر
by لالہ مادھو رام جوہر
317008تیرے گھر خواب میں گیا تھا غیرلالہ مادھو رام جوہر

تیرے گھر خواب میں گیا تھا غیر
اپنی آنکھوں سے ہم نے دیکھا ہے

کس قدر ہے مزاج میں گرمی
شعلہ ہے آگ ہے بھبھوکا ہے

اے بتو کعبہ کا کرو کچھ پاس
دل نہ توڑو یہ گھر خدا کا ہے

چپ رہو کیوں مزاج پوچھتے ہو
ہم جئیں یا مریں تمہیں کیا ہے

اس گل تر کے آنے سے جوہرؔ
خانۂ دل تمام مہکا ہے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse