صفحہ 4 - خان

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
please do not remove empty parameters (see the template documentation).
پختون کی بیٹی by سیدتفسیراحمد
۔۔۔ باب اول گل و بلبل

” آج کے زمانے میں ایسی قوم، دنیا کی بھلائ اور انسانیت میں کیا حصہ لےگی جو عورتوں کی عزت کو لوٹنے میں فخر محسوس کرتی ہو؟ جوماں، بہن اور بیوی کو روٹی کمانے کا ذریعہ سمجھتی ہے۔ یہ تو کوئ مردانگی نہیں۔عورت بھی اللہ کی تخلیق ہے۔ وہ کوئ گاۓ یا زمین کا ٹکڑا نہیں ہے۔ جس نے تم کو جنا ہے تم اس کوبازارمیں نیلام کرتے ہو!۔جس نے تم کوبھائ کہا تم سےلاڈ کیااس بہن کو بیچ دیتے ہو! تم اپنی ہی اولاد ، اپنی ہی بیٹی کوخان اور ملک کے پاس چھوڑ آتے ہو اور بیٹیوں سے باپ کہنے کا حق چھین لیتے ہو۔ یہ نہیں جانتے کہ کتنے مرد اُس کی بے حرمتی کریں گےاور اس کی عزت لوٹیں گے۔ اور تم اپنے آپ کو پختون کہتے ہو؟ تم کو تو شرم سے چلو بھرپانی میں ڈوب کر مرجانا چاہۓ۔تم شرم سے نا آشنا ہو۔تم حیوان سے بدتر ہو“۔

سعدیہ رونے لگی۔ ماں نے اس کو رونے دیا۔