بزم آخر/مدار صاحب

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

مدار صاحب


جمادی الاول کے مہینے کو مدار کا مہینا کہتے ہیں۔ پہلی تاریخ ہوئی، قلعے کے نیچے مدار صاحب کی چھڑیاں کھڑی ہوئیں۔ دیکھو! شام کو چھیلب دار ڈھول بجاتے، مدار صاحب کی چھڑی لیے دیوان خاص میں آئے۔ بادشاہ برآمد ہوئے۔ مالیدوں کے خوان آئے۔ چھیلب دار نے پھولوں کی بدّھی مدار صاحب کے سامنے رکھی، نیاز ہوئی ؛ مالیدہ سب کو بٹ گیا، بدھی بادشاہ نے پہن لی۔

دیکھو! کیسا لمبا لہکا لہبرا([27]) آیا، کرکری تاش کا پھریرا ہے اور یہ چاندی کی کٹوری ہے، چھیلب دار کو دے کر رخصت کیا، یہ نشان بادشاہ کی طرف سے مدار صاحب کی درگاہ میں چڑھے گا۔