بزم آخر/محل کی سواری

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search

محل کی سواری


کہاریاں ہوادار لائیں، بادشاہ سوار ہوئے۔ دیکھو!اُردا بیگنیاں مردانے کپڑے پہنے، سر پر پگڑی، کمر میں ڈوپٹے باندھے، جریب ہاتھ میں لیے ہوئے، اور حبشنیاں، ترکنیاں، قِلماقنیاں جریب پکڑے تخت کے ساتھ ساتھ ہیں۔ خواجہ سرا مورچھل کرتے جاتے ہیں۔جسولنیاں آگےآگے ہاتھ میں جریب لیے پکارتی جاتی ہیں: “خبردار ہو، خبردار ہو”۔ درگاہ میں سواری آئی، سلام کیا، فاتحہ پڑھی، لو اب سواری پھر کر آئی، بیٹھک میں داخل ہوئی۔

بادشاہ تپک پر بیٹھے، ملکۂ دوراں اپنی سوزنی پر اور سب بیویاں حرمیں اپنے اپنے درجے سے دائیں طرف بیٹھیں۔ شاہزادے، شاہزادیاں اور بیگماتیں بائیں طرف بیٹھیں۔ جسولنیاں، خواجے باہر کی عرض و معروض بادشاہ سے کر رہی ہیں، حکم احکام جاری ہو رہے ہیں، عرضیاں دستخط ہو رہی ہیں۔ لو! ڈیڑھ پہر دن چڑھا، خاصے کی داروغہ نے عرض کیا: “کرامات! خاصے کو کیا حکم ہے؟” حکم ہوا: “اچھا”۔ جسولنی نے خاصے والیوں کو آواز دی: ‘‘بیویو! خاصہ لاؤ، نعمت([1]) خانہ تیار کرو!”