اے غم زدہ ضبط کر کے چلنا

From Wikisource
Jump to navigation Jump to search
اے غم زدہ ضبط کر کے چلنا
by غلام علی ہمدانی مصحفی

اے غم زدہ ضبط کر کے چلنا
ہر گام ٹھہر ٹھہر کے چلنا

انداز غضب ہے یہ بتوں کا
ہاتھوں کو کمر پہ دھر کے چلنا

جاتے ہوئے اس گلی سے ہم کو
ہر گام اک آہ بھر کے چلنا

اے کبک کہاں تو اور وہ رفتار
پاوے گا نہ ایسا مر کے چلنا

اے مصحفیؔ کیوں دبوں نہ اس سے
عاشق کا ہے شیوہ ڈر کے چلنا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse